Posts

Showing posts from November, 2019

میری پی ایچ ڈی کہانی (پارٹ 3)

Image
گزشتہ سطور میں ملک صاحب کا سرسری سا تذکرہ ہو چکا . ہمارے ملک صاحب بھی اپنی ذات میں ایک کہانی ہیں . ملک خداداد میں درس و تدریس کا شعبہ سے وابستہ ، اور پی ایچ ڈی کرنے فقط اِس لیے تشریف لاۓ کہ پرستش صنم کا کوئی اور چارا نہ رہا تھا . عمر میں ہَم ان سے جوان ، اور دِل کےوہ ہَم سے بہت زیادہ جوان . ملک صاحب کی خصوصیت یہ ہے کہ ان کے دِل میں انگریز سے غلامی کا بدلہ لینے کی آگ بہ درجہ اتم روشن ہے اسی لیے وہ آپ کو دیسیون کی کسی محفل میں نظر نہیں آئیں گے۔ مملکت خداداد کی کسی مہ جبیں سے محو گفتگو بھی کم ہی اُنہیں دیکھا گیا . اپنی غلامی کے بدلے کی آگ میں اِس قراد مگن کہ عرصہ 5۔2 سال میں بھی گھر نہیں گۓ ، اور ابھی تک شادی کا لڈو بھی نہیں چکھا، اور دِل و جان سے اہل فرنگ کو زیر کرنے کی کوشش میں ہیں کہ مومن ہو تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاھی. ہمارے ان ملک صیب کے بارے میں طرح طرح کی کہانیاں زُبان زد عام ہیں اور خصوصاً صنف نازک میں وہ اُکھڑ مزاج مشہور ہیں۔ ملک صاحب نے کبھی اِس کی پرواہ بھی نہیں کی. فطراتا ملک صاحب ایک بہت بیبے انسان ، ایک سیلف میڈ انسان کی تمام خوبیاں اور خامیاں بہ درجہ آت

میری پی ایچ ڈی کہانی (پارٹ 2)

Image
صاحبو ، پی ایچ ڈی اور انجینیئرنگ میں میری ناقص راۓ کے مطابق صرف شدت کا فرق ہے . یہ ملحوظ خاطر رہے کے یہ شدت کا فرق کئ گنا زیادہ ہے . جب آپ دار العلمی میں داخل ہوتے ہیں ، تو دنیا فتح کرنے کا عظم لیے ہوتے ہیں ۔ کئی حضرات تو اپنی نوبیل پرائز کی تقریر بھی پہلے ہفتے میں لکھ بیٹھتے ہیں . پِھر آہستہ آہستہ پسند کی شادی کی مانند اِس میدان کی حقیقت کھلنے لگتی ہے تو بس یہی خواہش رہ جاتی ہے کہ "اس عذاب سے تو اب نکال مجھے" . گذشتہ دنوں ایک شخسیت اپنی جوانی کا خون کر کے اسی راہ پہ آ نکلی جس پہ یہ فدوی بھی با وجہ قسمت اور ہٹدھرمی ، گامزن ہہ . دِل چاہا کہ موصوف سے کچھ ہمدردی کا اظہار کیا جائے اور کچھ دکھ بانٹے جائیں تو معلوم ہوا کے یہ موصوف اقبال اور بھگت سنگھ کے ملاپ سے وجود میں آنے والی کوئی شے ہیں . فقط 22 سال کی عمر میں خودی کی تلاش میں پی ایچ ڈی کو اپنی دلہن بنانے والے اِس عظیم انسان کا بارے میں اور جاننے کا اشتیاق پیدا ہوا . یہ بھی معلوم پڑا کا یہ حضرت اپنی نوجوانی کا چار سال ، انگلستان میں ہی بیتا چکے ہیں . انہی دنوں ایک شب ملک صاحب کا ہاں چائے کا دوران ہمارے برادار محترم مرزا ص

میری پی ایچ ڈی کہانی (پارٹ 1)

 زمانہ طالب علمی کا آغاز میں تو ہمارے لیے لفظ "ڈاکٹر" تو بس ایک ایسی شخصیت تھی جو اپنے تنہائی اور کتابوں میں گزارے ایام کا بدلہ نوح انسانی سے لینے کا لیے فرشتہ صفت سفید رنگ پہن کا آتا تھا ، اور نت نئی بیماریوں کے نام بتا کر انجیکشن اور کڑوی گولیوں کا تحفہ دے جاتا تھا . آپ کا معلوم نہیں ، فدوی کے ذہن میں جماعت پنجم تک "ڈاکٹر" لفظ سن کر ایک سفید بھوت آتا تھا ، جس کا ایک ہاتھ میں بلیڈ اور دوسرے میں انجیکشن ہو ، اور اس کے بھوت پنے کا ایک ہی مقصد ہو کہ آپ کی تشریف پہ آپ کے خاندان ، اور تمام مرزون کا سامنے، وہ انجیکشن لگا کے آپ کی چیخ و پُکار کا مزہ لے۔ پِھر جوں جوں اِس تعلیم کا مرض ، دوا کا ساتھ ساتھ بڑھتا گیا تو معلوم ہوا کا ایک اور مخلوق بھی اسی نآم سے دنیا میں پائی جاتی ہے ، جو بہت کم کم دکھتی ہے ، مگر اکثر لوگ گواہی دیتے ہیں کے انہوں نا اسے دیکھا ہے . معلوم نہیں وہ چھلاوہ ہے.، روح ہے یا کوئی بھوت ، استاد لوگ اسے "پی ایچ ڈی ڈاکٹر" کا نام دیتے ہیں . فطری تجسس کا ہاتھوں مجبور ہو کے تلاش شروع کی کہ یہ پی ایچ ڈی کیا آفَت ہے ، یہ کون سے ڈاکٹر ہیں جو نہ سفید کوٹ

Meri PhD kahani (part 1)

Zamana-e-talib ilmi ka agaz main to hamare lea lafz “Doctor” to bas aik aisi shakseat the jo apne tanhai or kitabon main guzare ayam ka badla noh-e-insan sa lene ka lea farista sift safed rang pehn ka ata tha, or nit nai bemareoun k nam bta kar injection or karvi goleoun ka tohfa da jata tha. Ap ka malom nahi, fidvi ka zehn main jamat panjam tk “doctor” lafz sun kar aik safed bhoot ata tha, jis ka aik hath main blade or dosre main injection ho, or us k bhoot pane ka aik he maqsad ho, ap ki tasref pa ap ka khandan, or taman marzon ka samne wo injection laga k ap ki chekh o pukar ka maza lena. Phir jon jon is talem ka marz, dava ka sath sath barhta gya to malom hoa ka aik or makloq bhe isi nam sa dunyia main pai jati ha, jo bohat kam kam dikhti ha, magar aksar log gavahi dete hain k unhon na use dakha ha. Malom nahi wo chalawa ha, roh ha ya koi bhot, ustad log use PhD doctor ka nam dete hain. Fitri tajusus ka hathon majbor ho k talash shuru ki k ya PhD kya afat ha, ya kon sa docto